loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 15:58

هو جائے وہ جس روز پشیمان اچانک

هو جائے وہ جس روز پشیمان اچانک
لوٹ آئے گا کر کے مجھے حیران اچانک

تب جا کے مرے نطق کو گویائ ملی ھے
جب ہونے لگی حرف کی پہچان اچانک

وسعت تو تری کم نہیں اے خانہ ء ویراں
کیوں آکے چلے جاتے ہیں مہمان اچانک

اک أه کہ دینے لگی دستک درِ دل پر
اک شام کی جانب جو گیا دھیان اچانک

تم ہم سے فقیروں کے ٹھکانوں پہ جو آ ؤ
ہو جائے گا یہ وقت مہربان اچانک

رات آئ تو یادوں کی پزیرائی کو آئ
کمرے میں کئی غم ہوۓ یکجان اچانک

خوش آیا ھے وحشت کو مری کرب کا صحرا
کھلتے ہیں یہاں بے سروسامان اچانک

لوٹ آئ ہوں میں درد کے اک دشتِ لم سے
اک شخص کے آنے کا تھا امکان اچانک

بجھ جائیں گی اک دن مری تخلیق کی شمعیں
مٹ جائے گی پروین کی پہچان اچانک

پروین حیدر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم