واۓ
جو احساس کرتے ہیں وہی اکثر ستاۓ جاتے ہیں
آزماۓ جاتے ہیں رُلا ۓ جاتے ہیں
غربت پہ طعنے اُن کو سُناۓ جاتے ہیں
حقائق بتلانے پہ جھٹلاۓ جاتے ہیں
سُنا تھا نقویؔ ہے بہت بلند مقام ادب کا
آہ ادب شناس تو عمر بھر بے نام ہی
زمانے میں رہ کر گزر جاتے ہیں !!!
معظمہ نقویؔ۔