loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 07:15

وسوسے پالتے اندیشوں کو مہماں کرتے

Waswasay Paltay Andeshoo ko Mehmaan Karty

غزل

وسوسے پالتے اندیشوں کو مہماں کرتے
زندگی بیت گئی خود کو ہراساں کرتے

بات ہے بات کی تشویش سے اٹھے اکثر
صبح ِمحشر تو کبھی شام ِ غریباں کرتے

دولتِ درد اسی شخص کی بخشش لیکن
اس سے کہتے تو بہت درد کو ارزاں کرتے

کاش پرسش کے لیے تو بھی کبھی آ جاتا
دل بچھا دیتے نگاہوں سے چراغاں کرتے

خود گزیں ایسے ہیں ہم پائے گئے ہیں اکثر
عین محفل میں بھی تنہائی کا ساماں کرتے

ضبطِ آدابِ محبت کے سبب تھے قاصر
ورنہ یوں روتے سمندر کو بھی حیراں کرتے

یہ غنیمت ہے تقی عرض تمنا نہ ہوئی
بے سبب حرمت , جذبات کو عریاں کرتے

تقی حیدر تقی

Syed Taqi Haider Taqi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم