loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:09

وصل کی شب رنگ گردوں نعمت دیگر ہو گیا

وصل کی شب رنگ گردوں نعمت دیگر ہو گیا
شام سے یار اور میں جامہ سے باہر ہو گیا

اس شہ خوباں کو جب لکھا عریضہ شوق کا
اس قدر لوٹا ہما اس پرقطرہ کبوتر ہو گیا

کو بہ کو پھرتا ہوں میں خانہ خرابوں کی طرح
جیسے سودے کا ترے سر میں میرے گھر ہو گیا

بوجھ ہے حمال کا قاصد سے اٹھنے کا نہیں
طول شرح شوق سے مکتوب دفتر ہو گیا

گوش عارف میں یہ گورستاں سے آتی ہے صدا
آسماں ہے وہ زمیں کے جو برابر ہو گیا

تیرے پہلو سے جدا ہوتے ہی اے آرام جاں
استخواں جو تھا میرے پہلو میں خنجر ہو گیا

سامنا جو پڑ گیا ہوش اڑ گئے بے خود ہوا
جام چشم یار بے ہوشی کا ساغر ہو گیا

ایک الف سے قد کے سودے میں ہوا آتشؔ فقیر
چار ابرو کو صفا کر کے قلندر ہو گیا

حیدر علی آتش

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم