وعدہ کرکے بھول گئے ہو
یہ کیا کرکے بھول گئے ہو
اچھا خاصہ پورا انساں
آدھا کرکے بھول گئے ہو
ویسا تو پھر ہونا ہی تھا
جیسا کرکے بھول گئے ہو
بیگانوں کے بیچ میں کس کو
اپنا کرکے بھول گئے ہو
اچھے شام ہو اک دیوانی
رادھا کرکے بھول گئے ہو
کون ہے آنے والا ناحق
در وا کرکے بھول گئے ہو
آنسو ہیں یہ بچھتاوے کے
کیا کیا کرکے بھول گئے ہو
کرن رباب