یہ لوحِ عِشق پے لکھا ہے تیرے شہر کے لوگ
وفا سے جیت بھی جائیں تو ہار جائیں گے
وہ جِن کے ہاتھ میں کاغذ کی کشتیاں ہوں گی
سُنا ہے چند وہی لوگ پار جائیں گے
کتابِ ظرفِ مُحبّت پے ہاتھ رکھ کے کہو
سوال جان کا آیا تو وار جائیں گے
خلیل الرحمن قمر
یہ لوحِ عِشق پے لکھا ہے تیرے شہر کے لوگ
وفا سے جیت بھی جائیں تو ہار جائیں گے
وہ جِن کے ہاتھ میں کاغذ کی کشتیاں ہوں گی
سُنا ہے چند وہی لوگ پار جائیں گے
کتابِ ظرفِ مُحبّت پے ہاتھ رکھ کے کہو
سوال جان کا آیا تو وار جائیں گے
خلیل الرحمن قمر