loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 17:42

وہ بوئے گل ہے تو پاؤں زمین پر ہی نہیں

غزل

وہ بوئے گل ہے تو پاؤں زمین پر ہی نہیں
میں سر جھکاؤں کہاں کوئی سنگ در ہی نہیں

نظر بچا کے ترے غم سے میں گزر جاؤں
مری نگاہ میں ایسی تو رہ گزر ہی نہیں

قفس نصیبوں پہ گزری ہے کیا خدا جانے
سنا ہے جسم پہ اب ان کے بال و پر ہی نہیں

اٹھے بھی کیوں نگہ باغباں مری جانب
میں وہ درخت ہوں جس میں کوئی ثمر ہی نہیں

ذرا یہ شان تغافل تو دیکھیے ان کی
میں ان کے پاس کھڑا ہوں انہیں خبر ہی نہیں

جنوں کا قافلہ منزل پہ کس طرح پہنچے
تمہاری یاد کی خوشبو تو ہم سفر ہی نہیں

مری حیات مسلسل جہاد ہے شاداںؔ
حوادثات زمانہ کا مجھ کو ڈر ہی نہیں

شاداں بدایونی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم