loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:16

وہ خوش خوراک لگتی ہے چکن بریانیوں جیسی

Wo Khush Khoraak Lagti Hay chiken Biryanio Jaisi

غزل

وہ خوش خوراک لگتی ہے چکن بریانیوں جیسی
بدن آلو بخارہ ہے نظر خوبانیوں جیسی

پھر اس نے ہاتھ بھی دکھلا دیا لاہوریوں جیسا
بس اتنا ہی کہا تھا آپ ہیں ملتانیوں جیسی

میں پہلے ہی بہت ڈرتا ہوں دوزخ کے عذابوں سے
اور اوپر سے مجھے بیوی ملی ملانیوں جیسی

تم اپنی ناک کٹنے کا مجھے الزام مت دینا
تمہاری ناک تو پہلے ہی تھی جاپانیوں جیسی

کمیشن کے لیے اس نے مری قیمت لگا ڈالی
میں پاکستان جیساہوں وہ پاکستانیوں جیسی

میامی بیچ پر وہ با حیا جمپر میں آئی تھی
مگر جمپر کی موٹائی تھی مچھر دانیوں جیسی

خالد عرفان

Khalid Irfan

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم