loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:56

وہ دُھن میں تھا کہ اُسے آفتاب ہونا تھا

وہ دُھن میں تھا کہ اُسے آفتاب ہونا تھا
ہماری نیند کا خانہ خراب ہونا تھا

زمیں پہ آتے ہی غربت نے آ لیا مجھ کو
وگرنہ میں نے یہاں کا نواب ہونا تھا

تجھے ہی شوق تھا کھڑکی میں بیٹھ رہنے کا
مرے دیے نے ابھی ماہتاب ہونا تھا

کسی اُداس نے ہنسنے کا اہتمام کیا
کسی گناہ نے جیسے ثواب ہونا تھا

اب اُس کا پاؤں ہی ایسا ہے کیا کہا جائے
اگر یہ پاؤں نہ ہوتا ، گلاب ہونا تھا

ارشاد نیازی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم