loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:25

وہ شب کے سائے میں فصل نشاط کاٹتے ہیں

وہ شب کے سائے میں فصل نشاط کاٹتے ہیں
ہم اپنی ذات کے حجرے میں رات کاٹتے ہیں

عجیب لوگ ہیں اس عہد بے مروت کے
زبان کاٹ نہ پائیں تو بات کاٹتے ہیں

یہ لمحہ اہل محبت پہ سخت بھاری ہے
یہ لمحہ اہل محبت کے ساتھ کاٹتے ہیں

تھکن سے پورا بدن چور چور ہوتا ہے
پہاڑ کاٹتے ہیں ہم کہ رات کاٹتے ہیں

یہ رنگ لے کے کہاں آ گئے ہو تم اظہرؔ
یہاں تو لوگ مصور کے ہاتھ کاٹتے ہیں

اظہر ادیب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم