loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:21

وہ نظر بد گماں سی لگتی ہے

غزل

وہ نظر بد گماں سی لگتی ہے
زندگی رائیگاں سی لگتی ہے

بے یقینی سی بے یقینی ہے
ہر حقیقت گماں سی لگتی ہے

لب کو زحمت ہنسی کی کیا دیجے
جب ہنسی بھی فغاں سی لگتی ہے

شہر دل میں ہے کیسا سناٹا
خامشی بھی بیاں سی لگتی ہے

خوگر تیرگی ہوں جب آنکھیں
روشنی بھی دھواں سی لگتی ہے

کیسے گزرے گی زندگی ہاتفؔ
ہر گھڑی امتحاں سی لگتی ہے

ہاتف عارفی فتح پوری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم