loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:11

وہ وقت ، لوگ ، وہ پہلی سی چاہتیں نہ رہیں

وہ وقت ، لوگ ، وہ پہلی سی چاہتیں نہ رہیں
ہماری جھولی میں پہلی سی راحتیں نہ رہیں

ہے راس آ گیا جب سے سکوت۔ تنہائی
وہ رتجگے ، وہ محافل ،وہ ساعتیں نہ رہیں

بدلتے وقت نے ہر آ رزو کچل ڈالی
جنم جو لیتی تھیں دل میں وہ خواہشیں نہ رہیں

گزار آ ئے ہیں اک عمر کھوجتے منزل
وہ کارواں نہ رہا اب مسافتیں نہ رہیں

نئی ڈگر پہ عجب چل پڑی ہے نسل۔ نو
اب اس میں اپنے ہی آ باء کی خصلتیں نہ رہیں

ہر ایک چہرے پہ چھایا ہے مکر کا سایہ
خلوص وہ نہ رہا ، وہ محبتیں نہ رہیں

تمام شکوے گلے ہیں بھلادیے روبی
ہو دوست یا کہ عدو ، اب عداوتیں نہ رہیں

روبینہ ممتاز روبی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم