loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 20:18

وہ چراغ زیست بن کر راہ میں جلتا رہا

وہ چراغ زیست بن کر راہ میں جلتا رہا
ہاتھ میں وہ ہاتھ لے کر عمر بھر چلتا رہا

ایک آنسو یاد کا ٹپکا تو دریا بن گیا
زندگی بھر مجھ میں ایک طوفان سا پلتا رہا

جانتی ہوں اب اسے میں پا نہیں سکتی مگر
ہر جگہ سائے کی صورت ساتھ کیوں چلتا رہا

جو میری نظروں سے اوجھل ہو چکا مدت ہوئی
وہ خیالوں میں بسا اور شعر میں ڈھلتا رہا

رنج تھا گلنارؔ مجھ کو اس کو بھی افسوس تھا
دیر تک روتا رہا اور ہاتھ بھی ملتا رہا

گلنار آفرین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم