loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/07/2025 04:18

وہ کج کلاہ وہیں کی تو خاک چھانتے ہیں

wo kaj Kalaah waheen ki to khaak chantay Hain

غزل

وہ کج کلاہ وہیں کی تو خاک چھانتے ہیں
جو رفعتیں تری گلیوں کی یار جانتے ہیں

میں وار آئی تھی قدموں پہ زندگی جن کے
وفا پرستی کو میری وہ خاک مانتے ہیں

گلے لگایا مجھے اس نے اس طرح یارو
کھلاڑی جیسے گلے مل کے ہار مانتے ہیں

محبتوں سے مجھے رکھ کے حلقہ در حلقہ
گرہ لگا کے مجھے اس طرح سے باندھتے ہیں

قدم قدم پہ رلایا ہے جھیل آنکھوں نے
گھٹا برستی پہاڑوں پہ جنکو جانتے ہیں

کواڑِِ دل کسی دم تو کھلے گا دو دستک
یہ مفت لوگوں میں ہم مشورے ہی بانٹتے ہیں

کہے یہ کون انہیں جاکے اب یہ دل فہمی
ہمارے خون سے کیوں ہاتھ اپنے سانتے ہیں

فریدہ عالم فہمی

Fareeda Aalam Fehmi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم