loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 06:28

وہ کیوں نہ روٹھتا میں نے بھی تو خطا کی تھی

غزل

وہ کیوں نہ روٹھتا میں نے بھی تو خطا کی تھی
بہت خیال رکھا تھا بہت وفا کی تھی

سنا ہے ان دنوں ہم رنگ ہیں بہار اور آگ
یہ آگ پھول ہو میں نے بہت دعا کی تھی

نہیں تھا قرب میں بھی کچھ مگر یہ دل مرا دل
مجھے نہ چھوڑ بہت میں نہ التجا کی تھی

سفر میں کشمکش مرگ و زیست کے دوران
نہ جانے کس نے مجھے زندگی عطا کی تھی

سمجھ سکا نہ کوئی بھی مری ضرورت کو
یہ اور بات کہ اک خلق اشتراکی تھی

یہ ابتدا تھی کہ میں نے اسے پکارا تھا
وہ آ گیا تھا ظفرؔ اس نے انتہا کی تھی

صابر ظفر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم