loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 09:28

ٹھیک ھے، ٹھیک ھے، سرکار، نہیں بولیں گے

ٹھیک ھے، ٹھیک ھے، سرکار، نہیں بولیں گے
بیچ میں ، اب یہ گنہگار ، نہیں بولیں گے

اب عدو دوستو ! دہلیز تک آ پہنچا ھے
لے کے اب آنکھ میں ہم پیار نہیں بولیں گے

مرے حصے میں ھے کیوں اتنی حزیمت آئی ؟
اِس پہ کچھ صاحبِ دستار نہیں بولیں گے

اب تو غربت نے اٹھائی ہوئی تلواریں ہیں
اب ترے درہم و دینار نہیں بولیں گے

تب کہیں جا کے وہ محفل میں چلا آیا ھے
طے ہوا تھا کہ طرفدار نہیں بولیں گے

پھر تو بیکار گیا ھے ترا مرنا ، غزنی
اب اگر کوچہ و بازار نہیں بولیں گے

محمود غزنی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم