loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 11:50

پتھر بنا دیا کبھی شیشہ بنا دیا

پتھر بنا دیا کبھی شیشہ بنا دیا
لوگوں نے مجھ غریب کو کیا کیا بنا دیا

پھر ریت میری انکھ میں آ کر ٹھہر گئی
اس کی جدائی نے مجھے صحرا بنا دیا

حالت بہت خراب تھی پھر یوں ہوا کہ بس
اس نے لگایا ہاتھ اور اچھا بنا دیا

تم سے کہا تھا کوئی تماشہ دکھاؤ تم
تم نے تو زندگی کو تماشہ بنا دیا

وہ جو ہنسی تو پل میں ہی موسم بدل گیا
جیسا مجھے پسند تھا ویسا بنا دیا

پوچھا جو اس نے پھول تمہیں ہے پسند کوئی
کاغذ اٹھا کے اس کا ہی چہرہ بنا دیا

یاسر سعید صدیقی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم