loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:21

پسینہ ماتھے سے بہہ رہا ہے نہ کوئی سلوٹ لباس پر ہے

غزل

پسینہ ماتھے سے بہہ رہا ہے نہ کوئی سلوٹ لباس پر ہے
عجب تھکن ہے جو کام کرنے سے قبل طاری حواس پر ہے

سفید رت میں گلاب ہاتھوں سے سات رنگوں کے خواب چنتی
کپاس چننے کو آئی لڑکی کا دھیان تھوڑی کپاس پر ہے

سمندروں کے مسافرو کچھ اضافی پانی بھی ساتھ رکھنا
کہ اک جزیرہ بڑی ہی مدت سے چند قطروں کی آس پر ہے

مری محبت ابلتے الفاظ کی نہ محتاج ہے نہ ہوگی
یہ ٹھنڈا پانی گلاس میں ہے مگر پسینہ گلاس پر ہے

بدن کا ہر ایک عضو دل کا کیا کرایا بھگت رہا ہے
اس اک سٹوڈنٹ کی خطا کا عتاب ساری کلاس پر ہے

پارس مزاری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم