loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 12:35

پوچھتا کون ہے ڈرتا ہے تو اے یار عبث

غزل

پوچھتا کون ہے ڈرتا ہے تو اے یار عبث
قتل کرنے سے مرے ہے تجھے انکار عبث

کیا مری آنکھ عدم بیچ لگی تھی اے چرخ
کیا اس خواب سے تو نے مجھے بیدار عبث

وصل ہی اس کا دوا ہے مری بیماری کو
اور کچھ کرتے ہیں تدبیر یہ غم خوار عبث

یار تنہا ہے پھر ایسا نہیں ملنے کا وقت
شرم ہوتی ہے میری مانع گفتار عبث

اور بھی ان نے بیاںؔ ظلم کچھ افزود کیا
کیا اس شوخ سے تیں عشق کا اظہار عبث

بیاں احسن اللہ خاں

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم