loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 10:39

پڑھنے کو بہت کچھ ہے کتابوں کے علاوہ

پڑھنے کو بہت کچھ ہے کتابوں کے علاوہ
کچھ اور پڑھویار نصابوں کے علاوہ

کیا اور بھی کچھ لوگ یہاں جان سے گزرے
ہم عشق زدہ خانہ خرابوں کے علاوہ

ہر روز یہاں روزِ قیامت ہے زمیں پر
اب یاد نہیں کچھ بھی عذابوں کے علاوہ

سنتے ہیں کوئی جوگی یہاں آیا ہواہے
تعبیر بتاتا ہے جو خوابوں کے علاوہ

جو ناز کو پڑھتے ہیں وہ پھولوں کی دکاں سے
کچھ اور نہیں لیتے گلابوں کے علاوہ

ناز مظفرآبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم