loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 11:53

پھر یاد اسے کرنے کی فرصت نکل آئی

پھر یاد اسے کرنے کی فرصت نکل آئی
مت پوچھئے کس موڑ پہ قسمت نکل آئی

کچھ ان دنوں دل اس کا دکھا ہے تو ہمیں بھی
اس شخص سے ملنے کی سہولت نکل آئی

آباد ہوئے جب سے ان آنکھوں کے کنارے
دنیا جسے سمجھے تھے وہ جنت نکل آئی

جو خواب کی دہلیز تلک بھی نہیں آیا
آج اس سے ملاقات کی صورت نکل آئی

اب آ کے گلے ملتا ہے پہلے تھا گریزاں
کیا ہم سے اسے کوئی ضرورت نکل آئی

اک شخص کی محبوب نگاہی کے سبب سے
اشفاقؔ تمہاری بھی تو قامت نکل آئی

اشفاق حسین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم