Pehli Bazi Hay Aakhri Hay Miaan
غزل
پہلی بازی ہے آخری ہے میاں
زندگی داؤ پر لگی ہے میاں
دل کی حالت عیاں ہے آنکھوں سے
دیکھ سرخی ہے اور جلی ہے میاں
ہم نے مصنوعی دکھ نہیں لکھے
ہم نے جو کچھ کہا وہی ہے میاں
میرے کمرے میں گھپ اندھیرا ہے
تیری گلیوں میں روشنی ہے میاں
تو جسے بانکپن سمجھتا ہے
تیرے کردار کی کجی ہے میاں
ہم جہاں زہر پھانکتے ہیں ادھر
سانس لینا بھی خود کشی ہے میاں
عظیم راہی
Azeem Rahi