غزل
پہلے پہلے مری دعا ہوا وہ
پھر دعاؤں سے ماورا ہوا وہ
تو کبھی دیکھ دن نکلتے ہوئے
ہو بہ ہو جیسے جاگتا ہوا وہ
خود کو کرنا پڑا مجھے زنگار
تب کہیں جا کے آئنہ ہوا وہ
آخرش خواب میں چلا آیا
میرے ہی خواب دیکھتا ہوا وہ
میرا کردار مانگتا ہوا میں
اور محبت کو بانٹتا ہوا وہ
ندیم ناجد