loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 04:26

پیش جو آیا سر ساحل شب بتلایا – Paish jo aya sir sahil e shab batlaya

پیش جو آیا سر ساحل شب بتلایا
موج غم کو بھی مگر موج طرب بتلایا

ہے بتانے کی کوئی چیز بھلا نام و نسب
ہم نے پوچھا نہ کبھی نام و نسب بتلایا

رنگ محفل کا عجب ہو گیا جس دم اس نے
خامشی کو بھی مری حسن طلب بتلایا

دل کو دنیا سے سروکار کبھی تھا ہی نہیں
آنکھ نے بھی مگر اس رخ کو عجب بتلایا

یہ اداسی کا سبب پوچھنے والے اجملؔ
کیا کریں گے جو اداسی کا سبب بتلایا

اجمل سراج

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم