چراغِ علم سے روشن خدایا زندگی کردے

چراغِ علم سے روشن خدایا زندگی کردے
اندھیرے راستوں پر زندگی کے روشنی کردے

اگر بھٹکوں میں رستوں سے مجھے رستہ دکھا دینا
مرے دل کو محبت کے گلوں سے تو سجا دینا

اگر بہکائے شیطاں مجھ کو یارب تو بچا لینا
جو سیدھے راستے ہوں اس پہ یارب تو چلا دینا

مجھے توفیق دینا کام آؤں تیرے بندوں کے
خدایا کھول دے دو بند ان پیوست پھندوں کے

خدایا دور میری زندگی سے تیرگی کردے
تو میرے نام پر علم و ہنر کی روشنی کردے

نسیم شیخ

Facebook
Twitter
WhatsApp