loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:16

چراغ بزم تری منصبی ہے کتنی دیر

چراغ بزم تری منصبی ہے کتنی دیر
شرر نژاد ہے تو زندگی ہے کتنی دیر

ہوائے دہر بھی ٹھہری ہے فرصتوں کی حریف
ترے خیال کی مہلت ملی ہے کتنی دیر

حریم ناز سے نکلی تو تیرے جسم کی بات
زبان خلق خدا پر رہی ہے کتنی دیر

اجاڑ دیں گے یہ موسم کے گرم و سرد تجھے
مثال سرو یہ خوش قامتی ہے کتنی دیر

سواد جاں میں مری جاں ثبات کس کو ہے
یہ تیرا قرب تری دوستی ہے کتنی دیر

جھلس گیا ہے بدن ہجر کی تمازت سے
تجھے خبر بھی نہیں ہو چکی ہے کتنی دیر

وہ پوچھتا ہے شب و روز مجھ سے قربت میں
کہ قربتوں کا یہ لمحہ رضیؔ ہے کتنی دیر

خواجہ رضی حیدر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم