چلتے چلتے تو میں تھک جاوں گی
اور پھر راہ بھٹک جاوں گی
ہیں بہت مست تماری آنکھیں
آج تو میں بھی بہک جاوں گی
رات کی رانی کی صورت اک شب
تیرے آنگن میں مہک جاوں گی
آج جانے کا ارادہ نہ کرو
بن کے میں یاد چپک جاوں گی
میں تیرے دل کے کسی گوشے میں
اوڑھ کے پیار دبک جاوں گی۔۔۔
میں ہمیشہ سے ہوں شاہین صفت
اُڑ کے میں بھی تابہ فلک جاوں گی
شاہین بر لاس