چل دوانے تلاش کرتے ہیں
کچھ خزانے تلاش کرتے ہیں
ہم ترے پاس بیٹھ رہنے کو
سو بہانے تلاش کرتے ہیں
کٹ گٸے پیڑ اور یہ پنچھی
آشیانے تلاش کرتے ہیں
وہ نٸے دوست ڈھونڈتا ہے اور
ہم پرانے تلاش کرتے ہیں
شہر میں تیرے گاٶں کے مزدور
کارخانے تلاش کرتے ہیں
عرفان اللہ عرفان