loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:19

چمکا نہیں یہ داغِ جبیں دیکھتا رہا

Chamka Nahi Yeh Dagh e Jabeen Dekhta Raha

غزل

چمکا نہیں یہ داغِ جبیں دیکھتا رہا
میں آسمان ہو کے زمیں دیکھتا رہا

کردار دیکھنا بھی ضروری تو تھا مگر
اس بے وفا کو صرف حسیں دیکھتا رہا

شاید اسی خمار کو کہتے ہیں زندگی
جو دیکھنے کا تھا ہی نہیں دیکھتا رہا

hکیسی تلاش کیسا مرا انتظار تھا
میں آسماں سے دور کہیں دیکھتا رہا

اپنوں کے ساتھ رہنا اذیت سے کم نہ تھا
ٹوٹا ہے کیسے کیسے یقیں دیکھتا رہ

رشتوں کی بیڑیوں نے مجھے باندھ ہی لیا
پاؤں مرے جکڑتی رہیں دیکھتا رہا

صابر فریب خود کو دیا ، مطمئن کیا
اس دلنشیں کو پہلو نشیں دیکھتا رہا

صابر چودھری

Sabir Choudhry

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم