Chaat pa zulfain Khool Kar pagal numa
غزل
چھت پہ زلفیں کھول کر پاگل نما
اس نے سورج کر دیا بادل نما
رات بھر گالوں پہ ناچے اشک اور
رات بھر کھنکی ندی پائل نما
آپ نے بھی درد کے زنگار پر
کیا چڑھا لی ہے ہنسی صیقل نما؟
راستہ ثانی نکالا تھا مگر
راستہ. ثانی ، وہی اول نما
آبلے رستے رہے منزل تلک
راستہ ہوتا رہا دلدل نما
ہجر میں بس آنکھ ہی برسے نہیں
دل بھی تڑپے آہوِ گھائل نما
اس کاہنسناجیسےجھرنوں کی کھنک
اور جھرنوں کی کھنک پائل نما
ایک خس بھی اپنے حصے کا نہ تھا
شہر تھا گرچے صدف جنگل نم
علی صدف
Ali Sadaf