چہرہ مرے رسولﷺ کا نوری حجاب میں
روشن ہوئی ہے شمعِ الہی حباب میں
گذری ہے ساری عمر اسی اضطراب میں
ہم کو بھی دید ہو مرے سرکار خواب میں
انﷺ کی نگاہِ ناز. سے چمکے گا بخت یہ
آقاﷺ بلائیں گے ہمیں اپنی جناب میں
دیدار بھی کرائیں گے حُسنِ کریمﷺ کا
پڑھتے رہو درود نبیﷺ کی جناب میں
چہرہ نبیﷺ کا دیکھ کے اصحاب نے کہا
"دریا میں ہے سراب کہ دریا سراب میں "
اصحابِ مصطفیٰﷺ نے سکھایا سبق ہمیں
عشقِ نبی سے ہٹ کے نہیں کچھ کتاب میں
والشمس والضحی کہیں والیل کی گھٹا
نعتِ نبیﷺ ہی دیکھی ہے رب کی کتاب میں
اک لمحہ دید کا بھی میسر ہو یا نبیﷺ
عمریں گزر رہی ہیں اسی اضطراب میں
ہے آپ کا کرم یہ سخی پر شہِ اممﷺ
میزان میں ہے صرف ثنا ہر حساب میں
انجینیر سخی سرمست گلبرگہ شریف