loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 09:00

ڈوبا ہے کہاں میرے مقدر کا ستارا

ڈوبا ہے کہاں میرے مقدر کا ستارا
بجلی کابھی ماراہوں میں پانی کابھی مارا

آٹانہیں ملتا نہ ملے مفت کی کھاؤ
اپنا بھی کئی دن سے ہوا پر ہے گزارا

بندوں کو پکڑواکےلگیں ہاتھ جو ڈالر
ہے ایسی تجارت میں مسلماں کا خسارا

ڈالرپہ مچاشورتوبولےیہ مشرف
آواز سگاں کم نہ کند رزق گدارا

نزلےکی طرح جم کےجو بیٹھی ہے برائے
اے اہل وطن لیجے دعاؤں کا بھپارا

"دنیا کوہےپھرمعرکہ روح بدن پیش”
تہزیب نے پھر اپنےدرندوں کو ابھارا

"حاصل کسی کامل سے یہ پوشیدہ ہنر کر "
عاصی ترےاطفال بھی ہوائیں گےبارا

مرزا عاصی اختر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم