loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:14

ڈھونڈ سایہ نہ شجر آگے بھی – Dhoond saya na agay bhi

ڈھونڈ سایہ نہ شجر آگے بھی
طے جو کرنا ہے سفر آگے بھی

یوں ہی شمشیروں کو للکارے گا
رہ گیا دھڑ پہ جو سر آگے بھی

دور تک نام نہیں سائے کا
ہیں تو پیچھے بھی شجر آگے بھی

کیوں ستم گر کو ستم گر بولو
زندہ رہنا ہے اگر آگے بھی

روکتا کون سفر کس دل سے
تھی مرادوں کی ڈگر آگے بھی

دائرے ٹوٹ نہ پائے ورنہ
جا تو سکتی تھی نظر آگے بھی

کیا خوشامد سے جھٹکنا دامن
کام دے گا یہ ہنر آگے بھی

سو جنم لے کے جہاں پہونچا ہوں
مجھ کو جانا ہے مگر آگے بھی

شعر کے روپ میں دیتے رہنا
احترامؔ اپنی خبر آگے بھی

احترام الاسلام

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم