Dhoond Leetay Hain koi aur sahara Ham tum
غزل
ڈھونڈ لیتے ہیں کوئی اور سہارا ہم تم
آؤ اس شہر سے کرتے ہیں کنارا ہم تم
اپنے زخموں سے ابھی لوگ کہاں واقف ہیں
ساتھ رکھتے ہیں جو پلکوں پہ ستارا ہم تم
بعد برسوں کے ملایا ہے ستاروں نے ہمیں
مل رہے ہیں جو گلے لگ کے دوبارہ ہم تم
آئنہ ٹوٹ بھی سکتا ہے ذرا دھیان رہے
سنگ کے دیس میں کرتے ہیں گزارا ہم تم
ہجر کی قید سے آزاد بھی ہو سکتے ہیں
دل میں بھڑکائیں اگر ایک شرارا ہم تم
پیچھے ہٹنے کو ولیؔ دل ابھی مانے گا نہیں
عشق میں کرتے رہیں لاکھ خسارا ہم تم
شاہ روم خان ولیؔ
Shah Room Khan Wali