loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 10:27

کئی بار ان کی محفل میں ہمارا ذکر خیر آیا

غزل

کئی بار ان کی محفل میں ہمارا ذکر خیر آیا
مگر اظہار لطف دوست داری کے بغیر آیا

سمجھتا ہوں یہ سنگ راہ کعبہ ہے سمجھتا ہوں
مگر شام آئی اور میں لوٹ کر پھر سوئے دیر آیا

جمال دوست سے پر نور ہے دنیائے دل میری
خیال دوست اس گھر میں تکلف کے بغیر آیا

نہ ڈر گرداب غم کا ہے نہ طوفان حوادث کا
دل آزاد ان موجوں میں لاکھوں بار تیر آیا

جھلکتے ہیں مژہ پر اشک دل سجدے لٹاتا ہے
زبان بے کسی پر آج کس کا ذکر خیر آیا

رہ ہستی میں سو مشکل کی اک مشکل یہ تھی فطرتؔ
دل ناداں نے سمجھا یہ حرم ہے جب بھی دیر آیا

عبدالعزیز فطرت

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم