loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:51

”کاں کاں” سے مری جان چھڑانے کے لیے آ

”کاں کاں” سے مری جان چھڑانے کے لیے آ
کوے کو بنیرے سے بھگانے کے لیے آ

اک اونٹ مرے پاس ہے، جانا ہے کراچی
ہم دونوں کو رکشے میں بٹهانے کے لیئے آ

میں ہجر کے گن گن کے بتاؤں گا فوائد
تُو وصل کا نقصان بتانے کے لیے آ

ہفتوں کے برابر ہے ترے پیار کا ”ون ڈے’
اتوار مرے ساتھ منانے کے لیے آ

بالواسطہ ملنے پہ بھی تیار ہوں جاناں
”تُو مجھ سے خفا ہے تو فلانے کے لیے آ”

میں جس کی اداوں پہ فدا ہونے لگا ہوں
اُس اپنی سہیلی کو جلانےکے لیے آ

میٹنگ اہم تر ہے مگر کر اسے کینسل
چائے مجھے کھوکھے سے پلانے کے لیے آ

رٹ لیں وہ طلاقوں کے حو ا لے سے دلائل
پٹی یہ وکیلوں کو پڑھانے کے لیے آ

ڈاکٹر عزیز فیصل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم