loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 19:02

کبھی بہت ہے کبھی دھیان تیرا کچھ کم ہے

کبھی بہت ہے کبھی دھیان تیرا کچھ کم ہے
کبھی ہوا ہے کبھی آندھیوں کا موسم ہے

ابھی نہ توڑا گیا مجھ سے قید ہستی کو
ابھی شراب جنوں کا نشہ بھی مدھم ہے

کہ جیسے ساتھ ترے زندگی گزرتی ہو
ترا خیال مرے ساتھ ایسے پیہم ہے

تمام فکر زمان و مکاں سے چھوٹ گئی
سیاہ کارئ دل مجھ کو ایسا مرہم ہے

میں خود مسافر دل ہوں اسے نہ روکوں گی
وہ خود ٹھہر نہ سکے گا جو قیدیٔ غم ہے

وہ شوق تیز روی ہے کہ دیکھتا ہے جہاں
زمیں پہ آگ لگی آسمان برہم ہے

تنویر انجم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم