loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:19

کبھی سوچا نہ ہی سمجھا نہ سمجھداری کی

کبھی سوچا نہ ہی سمجھا نہ سمجھداری کی
میں نے ہر بار محبت کی طرفداری کی

تب کہیں جا کے محبت کی سمجھ آئی ہے
جب پرندوں نے درختوں کی عزاداری کی

جانے کس پیڑ پہ آ کر وہ کبھی نام لکھے
بس یہی سوچ کے ہر سال شجرکاری کی

ہم نے یاروں سے تعلق کو عبادت سمجھا
کبھی عیاری، نہ ہی اس میں ریاکاری کی

ایک صحرائی قبیلے سے تعلق ہے صغیر
مجھ کو آتی تھی وفا میں نے وفاداری کی

(صغیر احمد صغیر).

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم