loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 11:51

کبھی لہجہ کبھی دوری کبھی کردار کا دکھ

Kabhi lehja kabhi doori kabhi kirdaar ka dukh

غزل

کبھی لہجہ کبھی دوری کبھی کردار کا دکھ
کشتیاں کب ہیں سمجھتیں کسی پتوار کا دکھ

اک پڑوسی نے بنایا ہے مکاں قصر نما
اک پڑوسی کو ہے گرتی ہوئی دیوار کا دکھ

میں خوشی سے تو نہیں چہرے بدلتا ہو یہاں
اسی کردار میں پوشیدہ ہے فنکار کا دکھ

کاش تُو لذتِ محنت سے شناسا ہوتا
تُو نہیں سمجھے گا ٹوٹی ہوئی تلوار کا دکھ

روز کہتا ہوں میں قسمت سے نہیں یہ بھی نہیں
کوئی تو لائے کہیں سے مرے معیار کا دکھ

لوگ تو لوگ ہیں بے بس بھی تماشائی بھی
تُو خدا ہے تو سمجھ اپنے گنہ گار کا دکھ

فہم و ادراک کی الجھن نہیں کافی صابر
اس پہ یہ دل بھی دھڑکتا ہوا بے کار کا دکھ

صابر چودھری

Sabir Choudhry

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم