کبھی ملے تھے یہ اک واقع ہے خواب نہیں
فراق پوچھتا ہے وصل کیا سراب نہیں
اگرچہ روشنیاں اپنے بس کی بات نہیں
مگر وہ چہرہ بھی مانندِ آفتاب نہیں
بلا کا حسن تھا اس کے وجود میں سچ ہے
مری سپردگی جاں کا بھی جواب نہیں
ہمی سے سر نہ ہوئی منزلِ وفا گرچہ
سفر طویل نہیں راستہ خراب نہیں
ڈاکٹر اقبال پیرزادہ