loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 10:14

کبھی میں نے انہیں پوچھا نہیں ہے

غزل

کبھی میں نے انہیں پوچھا نہیں ہے
انہیں بھی ہے محبت یا نہیں ہے

اجازت ہو تو میں یہ عرض کر دوں
سلیقہ آپ کا اچھا نہیں ہے

وہی چھایا ہوا ہے زندگی پر
وہ جس کو آج تک دیکھا نہیں ہے

ستم آلام محرومی تباہی
مری تقدیر میں کیا کیا نہیں ہے

ابھی کچھ اور بھی جور و ستم ہوں
ابھی صدموں سے دل ٹوٹا نہیں ہے

نہ جانے کس گھڑی چھن جائے مجھ سے
یہ ظالم جسم بھی میرا نہیں ہے

مری تقدیر ہی میں ٹھوکریں تھیں
مجھے دنیا سے کچھ شکوہ نہیں ہے

عجب انسان ہے دنیا میں وہ بھی
صدائے وقت جو سنتا نہیں ہے

کہاں رہتے ہو عاصیؔ آج کل تم
کئی دن سے تجھے دیکھا نہیں ہے

پنڈت ودیا رتن عاصی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم