غزل
کبھی کچے گھڑے کی ساتھی ہے
کبھی دیوار میں چنی جائے
جو ابھی تک نہیں لکھی میں نے
وہ کہانی کبھی سنی جائے
حد میں رہنا ہے کام عورت کا
حد سے باہر رشی منی جائے
بس وہی بات بات ہوتی ہے
نہ کہی جائے اور نہ سنی جائے
میں نے لکھی ہے وہ غزل روبی
کچے دھاگوں سے جو بنی جائے
روبینہ راجپوت