غزل
کب تلک کرچیاں چنوں گی میں
سنگ دل تجھ سے لڑ پڑوں گی میں
میری آنکھیں نہیں رہیں لیکن
آئنہ دیکھتی رہوں گی میں
ماں کے نقش قدم پہ چلنا ہے
صرف گڑیا نہیں رہوں گی میں
کھینچ کر اک لکیر اداسی کی
رنگ منظر میں کچھ بھروں گی
لفظ اب رائیگاں نہ ہوں گے مرے
ان سے پھر زخم دل سیوں گی میں
بلقیس خان