loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 09:52

کب سے الجھ رہے ہیں دم واپسیں سے ہم

کب سے الجھ رہے ہیں دم واپسیں سے ہم
دو اشک پونچھنے کو تری آستیں سے ہم

ہوگا تمہارا نام ہی عنوان ہر ورق
اوراق زندگی کو الٹ دیں کہیں سے ہم

سنگ در عدو پہ ہماری جبیں نہیں
یہ سجدے کر رہے ہیں تمہاری جبیں سے ہم

دہرائی جا سکے گی نہ اب داستان عشق
کچھ وہ کہیں سے بھول گئے ہیں کہیں سے ہم

بسملؔ حریم حسن میں ہیں کامیاب شوق
جوش شباب و رنگ رخ آتشیں سے ہم

بسمل سعیدی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم