loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 19:08

کتی شعاعیں پھوٹی ہیں آکر تلاش کر

کتی شعاعیں پھوٹی ہیں آکر تلاش کر
میرے بدن میں دھوپ کے منظر تلاش کر

بادِ صبا کی ٹہنی پہ زخموں کی شکل میں
یادوں کےسُرخ سُرخ گُلِ تر تلاش کر

جس کی غزل میں میر کی طرزِ سُخن ملے
شہرِ سُخن میں ایسے سُخنور تلاش کر

وہ گمشدہ جزیرہ کہیں مل ہی جاٸے گا
آنکھوں میں بوند بوند سمندر تلاش کر

سورج ملے گا برف ے قاشوں کےدرمیاں
شفاف وادیوں میں أتر کر تلاش کر

آندھی أڑا کے لے گٸی آخر أسے کہاں
دیوار و در تو رہ گٸے چھپر تلاش کر

سورج نے کر لی خود کشی نیّربوقتِ شام
اب جگنوٶں کو شب کے شجر پر تلاش کر

نیر صدیقی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم