loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 20:58

کثرتِ جلوہ سے چشمِ شوق کس مشکل میں ہے

غزل

کثرتِ جلوہ سے چشمِ شوق کس مشکل میں ہے
اتنی شمعیں کب ہیں جتنی روشنی محفل میں ہے

چشمِ حیراں کو کوئی جلوہ نظر آتا نہیں
دل کی بیتابی یہ کہتی ہے کہ وہ محفل میں ہے

شوق کی دیوانگی طے کر گئی کتنے مقام
عقل جس منزل پہ تھی اب تک اسی منزل میں ہے

دل نہ شامل ہو تو پھر تنہا خروشِ ساز کیا
وہ تڑپ نغمے میں کب ہے جو شکستِ دل میں ہے

ایک اندازِ تبسم میں ہے گم سارا چمن
یہ خبر کس کو، کلی کی جان کس مشکل میں ہے

دل نہ ٹھہرے گا تو پھر طوفاں میں لوٹ آئیں گے ہم
دیکھتے ہیں کتنی وسعت دامنِ ساحل میں ہے

ہم بھی اے اقبال ہیں گرمِ سفر کس شان سے
ایک کانٹا پاؤں میں ہے، ایک کانٹا دل میں ہے

(اقبال صفی پوری)​

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم