loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 00:46

(کرب نسوانیت)

نظم
کتنے سمندر خشک ہوے
کتنے ستارے ڈوب گئے
کتنے چمن برباد ہوے
کتنے فخر گمنام ہوئے
اور
کس کی ردا نیلام ہوئ
سر سر کرتی خاموش ہوا
ہر بار گذر کیوں جاتی ہے
تھم جایا کر
رک جایا کر
کچھ شور مچا کے جایا کر
طوفان اٹھا کے جایا کر
تہمت کے کمان کے تیروں کو
تو واپس بھی لوٹایا کر
اس دنیا کے فرعونوں کو
بے نام و نسب گمنام بھی کر
تاکہ
یہ تماشا روز نہ ہو
مٹی کا خدا منہ زور نہ ہو

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم