loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 06:01

کرب کی آگ سرِ شام لگانے آئے

کرب کی آگ سرِ شام لگانے آئے
میرے احباب مرے دل کو دکھانے آئے

مجھ کو زخموں کی نمائش سے گریزاں پا کر
لوگ ہر روز نئے زخم لگانے آئے

اس نے پر کاٹ کے جب بابِ قفس کھول دیا
مجھ کو اڑنے کے بہت یاد زمانے آئے

کتنے اخلاص کے پیکر ہیں رفیقانِ صباؔ
جب بھی آئے کوئی احسان جتانے آئے

سید سبطِ علی صبا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم