loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:37

کر سکے کیا عقل میرے غم کے جانے کا علاج

غزل

کر سکے کیا عقل میرے غم کے جانے کا علاج
کام کب آتا ہے دیوانوں کو سیانے کا علاج

رنگ گل کی آگ پر دامن نہ مار اے باد صبح
کیا کریں گی بلبلیں پھر آشیانے کا علاج

حق کو کب پہنچے نہ باندھے جب تک ان زلفوں سے دل
کیوں کہ ہو زنجیر بن ایسے دیوانے کا علاج

گر طہارت چاہتا ہے تو خدا کے واسطے
کاٹ سر لوہو سے اپنے کر نہانے کا علاج

شیشۂ دل کے تئیں اپنے سنبھالے رکھ یقیںؔ
پھر کرے گا کون اس کے ٹوٹ جانے کا علاج

انعام اللہ خاں یقیں

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم