loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:04

کسی کے ہجر میں جینا محال ہو گیا ہے – Kisi ke hijr main jeena mahal hogaya hai

کسی کے ہجر میں جینا محال ہو گیا ہے
کسے بتائیں ہمارا جو حال ہو گیا ہے

کہیں گرا ہے نہ روندا گیا ہے دل پھر بھی
شکستہ ہو گیا ہے پائمال ہو گیا ہے

سحر جو آئی ہے شب کے تمام ہونے پر
تو اس میں کون سا ایسا کمال ہو گیا ہے

کوئی بھی چیز سلامت نہیں مگر یہ دل
شکستگی میں جو اپنی مثال ہو گیا ہے

ادھر چراغ جلے ہیں کسی دریچے میں
ادھر وظیفۂ دل بحال ہو گیا ہے

حیا کا رنگ جو آیا ہے اس کے چہرے پر
یہ رنگ حاصل شام وصال ہو گیا ہے

مسافت شب ہجراں میں چاند بھی اجملؔ
تھکن سے چور غموں سے نڈھال ہو گیا ہے

اجمل سراج

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم